انسانی کہانیاں عالمی تناظر

دنیا میں ماحول کو درپیش سہہ جہتی مسائل سے نمٹنے کی رفتار سست، یونیپ

یو این ڈی پی کی مدد سے بیلاروس میں ہوا سے بجلی حاصل کرنے کا ملک کا سب سے بڑا فارم قائم کیا گیا ہے۔
Sergei Gapon / UNDP Belarus
یو این ڈی پی کی مدد سے بیلاروس میں ہوا سے بجلی حاصل کرنے کا ملک کا سب سے بڑا فارم قائم کیا گیا ہے۔

دنیا میں ماحول کو درپیش سہہ جہتی مسائل سے نمٹنے کی رفتار سست، یونیپ

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یونیپ) نے موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فی الوقت ان تمام مسائل کے خلاف پیش رفت سست اور بے قاعدہ ہے۔

گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی صورتحال پر ادارے کی تازہ ترین رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ممالک کو عالمی حدت میں اضافہ قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے لیے ان گیسوں کے اخراج میں 2030 تک 42 فیصد کمی لانا ہو گی۔ یہ ہدف 2015 کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا۔ ٹھوس اقدامات کے بغیر عالمی حدت میں اضافہ 2.6 تا 3.1 ڈگری سیلسیئس تک پہنچ سکتا ہے جس کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔

Tweet URL

رپورٹ کے اجرا پر بات کرتے ہوئے 'یونیپ' کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے کہا ہے کہ دنیا میں جاری ارضی سیاسی کشیدگی ماحولیاتی تحفظ کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ماحولیاتی حوالے سے کثیرفریقی طریقہ کار بسا اوقات پراگندہ اور مشکل ہوتا ہے۔ لیکن پیچیدہ ارضی سیاسی ماحول میں سرحد پار اور اختلافی امور کے باوجود تعاون ہی انسانیت کے تحفظ کا واحد راستہ ہے۔

پرعزم ماحولیاتی اہداف کی ضرورت

ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ گزشتہ سال دنیا کو درپیش تہرے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے معاملے میں کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں اور کئی حوالوں سے مایوسی بھی دیکھنے کو ملی۔

'یونیپ' کم اور متوسط درجے کی آمدنی والے 60 سے زیادہ ممالک کے ساتھ مل کر انہیں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی جانب منتقلی میں مدد دے رہا ہے جو نقل و حمل کے شعبے سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے کے وسیع تر اقدام کا حصہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ اس ضمن میں قومی سطح پر شروع کیے گئے منصوبوں کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ اینٹی گوا اینڈ بارباڈوا اس کی نمایاں مثال ہے جہاں بجلی سے چلنے والی بسیں خریدی جا رہی ہیں۔ اسی طرح کینیا میں بجلی سے چلنے والی موٹرسائیکلوں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر بھاری سرمایہ کاری کے قوانین متعارف کرائے جا رہے ہیں۔

پلاسٹک کی آلودگی

ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی آلودگی دنیا کے ماحول کو درپیش ایک نمایاں خطرہ ہے جس پر قابو پانے کا معاہدہ طے کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ گزشتہ سال جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں اس معاہدے کی 32 میں سے 29 شقوں پر اتفاق رائے پایا گیا تھا، تاہم معاہدے کا حتمی مسودہ طے کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

'یونیپ' ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ مذاکرات کے آئندہ دور سے پہلے اپنے اختلافات کو ختم کریں۔ انہیں دسمبر میں اقوام متحدہ کی ساتویں ماحولیاتی اسمبلی کے انعقاد سے قبل پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ کرنے کے لیے ایک مضبوط معاہدے پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہو گا۔ 

انگر اینڈرسن نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ عالمی حدت میں کمی لانے سے متعلق رواں ماہ کے آخر میں دلیرانہ اور موثر اقدامات پر مبنی قومی منصوبے پیش کریں۔ حدت بڑھ رہی ہے، ماحولیاتی نظام تباہ ہو رہے ہیں اور آلودگی ایک مہلک خطرہ بن چکی ہے۔ یہ عالمگیر مسائل بین الاقوامی حل کا تقاضا کرتے ہیں۔ دنیا کو مزید منصفانہ اور مستحکم بنانے کے لیے تمام ممالک کو متحد ہونا ہو گا۔