انسانی کہانیاں عالمی تناظر

فلٹر کریں

عالمی

امدادی کارروائیوں کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اہلکار ٹام فلیچر غزہ کے لوگوں سے مل رہے ہیں جن کے گھر جنگ میں ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
© UNOCHA/Olga Cherevko

اقوام متحدہ اور دوسرے کثیرالفریقی اداروں کو بڑے امتحان کا سامنا، ٹام فلیچر

اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی امدادی رابطہ کار ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد بنائے جانے والے بین الاقوامی نظام بشمول اقوام متحدہ اور کثیرفریقی اداروں کو اپنے قیام کے بعد سب سے بڑے امتحان کا سامنا ہے۔

نیو یارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے پاس رکن ممالک کے جھنڈے لہرائے جا رہے ہیں۔
UN Photo/Manuel Elías

کثیر الفریقی نظام کیا ہے اور ہماری دنیا کے لیے اس کی کیا اہمیت ہے؟

کثیر الفریقی طریقہ کار کی اصطلاح ہے اقوام متحدہ میں تواتر سے استعمال ہوتی ہے۔ لیکن یہ تصور محض دفاتر کی راہداریوں اور کانفرنس ہال جیسی جگہوں سے مخصوص نہیں جہاں بین الاقوامی سفارت کاری ہوتی ہے بلکہ یہ عام لوگوں کی روزمرہ زندگی پر بھی کئی طرح سے اثرانداز ہوتا ہے۔

گزشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیو یارک میں رکن ممالک کے درمیان مستقبل کا معادہ طے پایا تھا۔
UN Photo/Laura Jarriel

ایٹمی جنگ کے واضح خطرے سے نمٹنے میں کثیر فریقی نظام اہم، گوتیرش

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ تباہ کن موسمیاتی بحران، بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور غربت کے ہوتے ہوئے آج بین الاقوامی یکجہتی اور مسائل کو حل کرنے کے کثیرفریقی طریقہ کار کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔

یو این ڈی پی کی مدد سے بیلاروس میں ہوا سے بجلی حاصل کرنے کا ملک کا سب سے بڑا فارم قائم کیا گیا ہے۔
Sergei Gapon / UNDP Belarus

دنیا میں ماحول کو درپیش سہہ جہتی مسائل سے نمٹنے کی رفتار سست، یونیپ

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یونیپ) نے موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فی الوقت ان تمام مسائل کے خلاف پیش رفت سست اور بے قاعدہ ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس۔
WHO

امریکی امداد میں کٹوتیوں سے صحت کے عالمی مسائل سے نمٹنا مشکل، ٹیڈروز

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے امریکہ کی جانب سے اپنی مالی مدد روکے جانے سے طبی اقدامات پر مرتب ہونے والے اثرات کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے عالمگیر صحت عامہ کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا ہے۔

دنیا بھر میں 70 فیصد مردوں کی انٹرنیٹ تک رسائی ہے جبکہ خواتین میں یہ تناسب 65 فیصد ہے۔
© Ed Pagria

خواتین کی سائنسی علوم میں شرکت عالمی مسائل کے حل میں ضروری، گوتیرش

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ جتنی زیادہ خواتین سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی جیسے شعبوں سے دور ہوں گی، عالمگیر مسائل پر قابو پانے کے لیے دنیا کی صلاحیت بھی اتنی ہی محدود ہو گی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش پیرس میں مصنوعی ذہانت کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔
United Nations/Marie Etchegoyen

ٹیکنالوجی عالمی تفاوت دور کرنے میں استعمال ہونی چاہیے، گوتیرش

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کو ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے مابین فرق کو دور کرنے کے لیے استعمال کیا جائے اور تمام ممالک اس مقصد کے لیے متحد ہو کر کام کریں۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد دہشت گردی کے سربراہ اور انڈر سیکرٹری جنرل ولادیمیر وورونکوو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔
UN Photo/Loey Felipe

داعش عالمی امن کے لیے ایک سنگین اور مسلسل خطرہ، ولادیمیر وورونکوو

انسداد دہشت گردی کے لیے اقوام متحدہ کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش اب بھی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے جو تنازعات سے فائدہ اٹھا کر دوبارہ اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔

امن فورس یونیفل کے اہلکار لبنان اور اسرائیل کے درمیان عارضی سرحد ’بلیو لائن‘ پر اپنی چوکی سے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
© UNIFIL/Haidar Fahs

عالمی فورم کا امن کاری کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر زور

انتظامی حکمت عملی، پالیسی اور اس پر عملدرآمد کے لیے اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل کیتھرین پولارڈ نے کہا ہے کہ ادارے کی امن کاری کو 21ویں صدی میں تنازعات کی بدلتی نوعیت کے مطابق ترتیب دینا ضروری ہے۔

کینیا میں لوگ لڑکیوں کے ختنے کرنے کی رسم کے خاتمہ پر اتفاق ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
Courtesy of State Department for Gender and Affirmative Action, Kenya

لڑکیوں کے ختنوں کی ظالمانہ رسم کے خلاف مہم تیز کرنے پر زور

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے جنسی اعضا کی بریدگی (ایف جی ایم) کو روکنے کے لیے بروقت ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک مزید دو کروڑ 70 لاکھ بچیاں اور نوعمر خواتین اس تکلیف دہ اور مکروہ رسم کا نشانہ بن سکتی ہیں۔