یوکرین: تین سالہ جنگ میں خواتین اور لڑکیوں کی ترقی غارت، یو این ویمن
یوکرین میں تین سالہ جنگ نے خواتین اور لڑکیوں کی زندگی میں بہتری کے لیے کئی دہائیوں کی پیش رفت پر پانی پھیر دیا ہے جنہیں اس وقت فوری مدد کی ضرورت ہے۔
یوکرین میں تین سالہ جنگ نے خواتین اور لڑکیوں کی زندگی میں بہتری کے لیے کئی دہائیوں کی پیش رفت پر پانی پھیر دیا ہے جنہیں اس وقت فوری مدد کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ جتنی زیادہ خواتین سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی جیسے شعبوں سے دور ہوں گی، عالمگیر مسائل پر قابو پانے کے لیے دنیا کی صلاحیت بھی اتنی ہی محدود ہو گی۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے جنسی اعضا کی بریدگی (ایف جی ایم) کو روکنے کے لیے بروقت ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک مزید دو کروڑ 70 لاکھ بچیاں اور نوعمر خواتین اس تکلیف دہ اور مکروہ رسم کا نشانہ بن سکتی ہیں۔
نائجیریا سے تعلق رکھنے والی سکینہ سانی کی شادی 12 برس کی عمر میں اس وقت ہوئی جب ان کا علاقہ مسلح تنازع اور غذائی قلت کا شکار تھا۔ وہ عمر کے 15 ویں سال میں حاملہ ہو گئیں لیکن ان کا حمل قائم نہ رہا جس کے بعد انہوں نے دو بچوں کو جنم دیا۔
خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے پر اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کی کمیٹی کا 9واں اجلاس جنیوا میں شروع ہو گیا ہے جس میں خواتین کے حقوق کے تحفظ و احترام سے متعلق دنیا بھر کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے غیرجانبدار ماہرین نے ایران میں سماجی کارکن اور حقوق کے لیے کام کرنے والی کرد خاتون پخشان عزیزی کو دی جانے والی موت کی سزا سپریم کورٹ کی جانب سے برقرار رکھے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے افغانستان میں مقامی خواتین کو بھرتی کرنے والی غیرسرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے لائسنس منسوخ کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
نیا سال نئی امیدیں لاتا ہے لیکن سبھی کے خواب ایک سے نہیں ہوتے۔ جنگ زدہ لوگ امن و استحکام، نوجوان لڑکیاں تشدد و بدسلوکی سے پاک مستقبل اور حاملہ خواتین محفوظ زچگی کی امید رکھتی ہیں۔ یہ تمام خواب تعبیر پا سکتے ہیں لیکن اس کے لیے گزرے سال سے سیکھنا ضروری ہے۔
کم عمری کی شادی لڑکیوں سے ان کا بچپن، خوشیاں اور خواب ہی نہیں، ان کی زندگی بھی چھین لیتی ہے۔ جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایف پی اے) نے پاکستان میں ایک مختصر فلم کے ذریعے اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے جو لاکھوں لڑکیوں کی زندگی تاریک کر رہا ہے۔
انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے غیرجانبدار ماہرین نے ایران میں بہائی فرقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کے خلاف جبر کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حقوق کا احترام یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔