انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: تین سالہ جنگ میں خواتین اور لڑکیوں کی ترقی غارت، یو این ویمن

یوکرین کے علاقے دونیسک میں ایک خاتون فضائی حملے میں تباہ ہونے والی ایک عمارت میں کھڑی ہیں۔
© UNICEF/Ashley Gilbertson
یوکرین کے علاقے دونیسک میں ایک خاتون فضائی حملے میں تباہ ہونے والی ایک عمارت میں کھڑی ہیں۔

یوکرین: تین سالہ جنگ میں خواتین اور لڑکیوں کی ترقی غارت، یو این ویمن

خواتین

یوکرین میں تین سالہ جنگ نے خواتین اور لڑکیوں کی زندگی میں بہتری کے لیے کئی دہائیوں کی پیش رفت پر پانی پھیر دیا ہے جنہیں اس وقت فوری مدد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے 'یو این ویمن' نے بتایا ہے کہ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کا حملہ شروع ہونے کے بعد 18 لاکھ خواتین بے گھر ہو چکی ہیں جبکہ 67 لاکھ کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ جنگ میں 3,799 خواتین اور 289 لڑکیوں کی ہلاکت ہوئی ہے تاہم ان کی حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

Tweet URL

ملک میں 'یو این ویمن' کی نمائندہ سبین فریزر گنیز نے کہا ہے کہ جنگ نے یوکرین میں خواتین کی ایک پوری نسل کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ان کے لیے صنفی بنیاد پر تشدد کے خطرات بڑھ گئے ہیں، بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے، ان کی فیصلہ سازی کی قوت میں کمی آئی ہے، گھریلو بوجھ بڑھ گیا ہے اور انہیں ذہنی صحت کے شدید بحران کا سامنا ہے۔

ذمہ داریوں کا بوجھ

ادارے کا کہنا ہے کہ یوکرین میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف صنفی بنیاد پر تشدد میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے اور انہیں درپیش ذہنی دباؤ شدت اختیار کر گیا ہے۔ خواتین کے لیے معاشی مواقع سکڑ گئے ہیں۔ گزشتہ سال بے گھر خواتین کی نصف تعداد بیروزگار تھی جبکہ جنگ شروع ہونے کے بعد اجرتوں میں صنفی بنیاد پر فرق دو گنا بڑھ گیا ہے۔

جنگ کے باعث بچوں کی نگہداشت کے مراکز بند ہو جانے اور بنیادی خدمات کی فراہمی میں آنے والے خلل کے باعث خواتین پر کھانا پکانے اور بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ سال خواتین نے ہر ہفتے بچوں کی نگہداشت پر 56 گھنٹے صرف کیے جبکہ جنگ سے پہلے یہ تعداد 49 تھی۔

خواتین کا متحرک کردار

ادارے کا کہنا ہے کہ ان مشکلات کے باوجود خواتین امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں اور معاشی استحکام میں مدد دے رہی ہیں۔ وہ امدادی کارکنوں، مقامی سطح پر رہنماؤں اور کاروباری منتظمین جیسے کردار بخوبی نبھا رہی ہیں۔ آج یوکرین میں نصف کاروبار خواتین کے قائم کردہ ہیں جو ایسے شعبوں میں بھی قدم رکھ رہی ہیں جہاں روایتی طور پر مردوں کا غلبہ ہوتا ہے۔ ان میں سکیورٹی، نقل و حمل اور بارودی سرنگوں کی صفائی شامل ہیں۔

سبین فریزر کا کہنا ہے کہ یوکرین میں خواتین کے زیرقیادت اداروں اور پروگراموں کو عطیہ دہندگان کی مدد ملنا ضروری ہے تاکہ وہ صنفی مساوات، خواتین کے حقوق اور قیادت کا فروغ جاری رکھ سکیں۔ یوکرین کی صنفی اعتبار سے مساوی اور حساس معاشرے کے طور پر بحالی میں خواتین کی مکمل شمولیت لازمی ہے۔

گزشتہ سال 'یو این ویمن' نے جنگ سے متاثرہ 180,000 خواتین اور لڑکیوں کو 'خواتین، امن اور امدادی فنڈ' کے اقدام کے ذریعے مدد فراہم کی۔ ادارہ خواتین کے لیے ضروری انسانی امداد، نفسیاتی و قانونی مدد اور تحفظ کی فراہمی کے علاوہ خواتین کی معاشی خودمختاری کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

رہائشی علاقوں پر حملے

یوکرین میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ بدھ کی صبح اوڈیسا شہر پر حملے میں ایک بچے سمیت متعدد شہری زخمی ہو گئے۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ اس حملے کے بعد بڑے رہائشی علاقے کو بجلی اور حرارت کی فراہمی معطل ہو گئی جس سے کم از کم ایک لاکھ 60 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کے مطابق، اس حملے میں متعدد رہائشی عمارتوں، بچوں کے ہسپتال اور ایک سکول کو نقصان پہنچا۔ اقوام متحدہ لوگوں کو پناہ کا سامان، تیار کھانا، نفسیاتی مدد، قانونی معاونت اور بچوں کے تحفظ کی خدمات مہیا کر رہا ہے۔ 

جنوبی شہر کیرسون میں امدادی کارکن 17 فروری کو ہونے والے حملے سے متاثرہ لوگوں کو مدد دینے میں مصروف ہیں۔ اس حملے کے نتیجے میں 2,500 افراد بجلی، حرارت اور پانی سے محروم ہو گئے تھے۔