ہلاک ہونے والے اسرائیلی یرغمالیوں کی میتوں کی نمائش قابل مذمت، گوتیرش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے حماس کی جانب سے اسرائیل کے ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کے تابوتوں کی نمائش کو ہولناک اور افسوسناک عمل قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت کسی فرد کی جسمانی باقیات کو حوالے کرتے وقت ظالمانہ، غیرانسانی یا توہین آمیز سلوک کی ممانعت کے اصول پر عمل ہونا چاہیے۔ مرنے والوں اور ان کے خاندانوں کے وقار کا احترام یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔
نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے غزہ میں جنگ بندی کے فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں اور معاہدے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں۔
میتوں کے احترام کا مطالبہ
حماس کے جنگجوؤں نے بتایا ہے کہ جمعرات کو بیباس خاندان سے تعلق رکھنے والی خاتون، دو بچوں اور امن کے لیے کام کرنے والے 84 سالہ شخص عدید لیفشز کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی گئیں۔
7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملوں کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب حماس نے اسرائیل کے ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی ہیں۔ حماس کی جانب سے کل چھ یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے۔ حماس نے گزشتہ سال نومبر میں دعویٰ کیا تھا کہ شیری بیباس اور ان کے دو کمسن بیٹے اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہو گئے تھے لیکن اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق، سیکرٹری جنرل نے متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والوں کی میتوں کا احترام کریں اور انہیں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کے مطابق ان کے رشتہ داروں کے حوالے کریں۔
اقوام متحدہ طویل عرصہ سے تمام یرغمالیوں کی رہائی، مستقل جنگ بندی اور مسئلے کے دو ریاستی حل کی جانب ناقابل واپسی پیش رفت کے لیے کہتا آیا ہے۔
غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار محمد ہادی اور عالمی ادارہ مہاجرت کی سربراہ ایمی پوپ نے گزشتہ روز غزہ کے جنوبی علاقےکا دورہ کیا اور اس موقع پر لوگوں کی ضروریات سے آگاہی حاصل کی جن میں ہنگامی بنیاد پر پناہ کی سہولیات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں کے سربراہوں، شراکتی تنظیموں اور ان کے عملے سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی جاری ہے اور تقریباً تمام لوگوں کو خوراک اور بیشتر خاندانوں کو ایک مہینے کا راشن مہیا کیا جا چکا ہے۔
پولیو کے خلاف ویکسین مہم
غزہ میں بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کی پانچ روزہ مہم بھی کل دوبارہ شروع ہو رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے موجودہ حالات پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ہیں۔ پانی، صحت و صفائی اور نکاسی آب کے نظام تباہ ہو جانے کے باعث گنجان آباد پناہ گاہوں میں یہ وائرس پھیلنے کا سنگین خطرہ موجود ہے۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایف پی اے) نے زچہ بچہ کے لیے طبی سہولیات کے حامل تمام ہسپتالوں میں بعداز زچگی طبی نگہداشت کے لیے درکار سامان مہیا کیا ہے۔